نیت کا اجر

ایک گاؤں میں ایک غریب مگر نیک دل شخص رہتا تھا جس کا نام احمد تھا۔ احمد کا روز کا معمول یہ تھا کہ وہ فجر کی نماز کے بعد مسجد کی صفائی کرتا اور پھر کھیتوں میں مزدوری کے لیے نکل جاتا۔ لوگ اکثر اُس پر ہنستے تھے اور کہتے، “کیا تم مسجد کے خادم بن گئے ہو؟” لیکن احمد کسی کی بات کا برا نہ مانتا، اور خاموشی سے اپنے فرض کو عبادت سمجھ کر ادا کرتا۔

ایک دن ایک بڑے شہر سے ایک تاجر گاؤں آیا۔ وہ نماز کے لیے مسجد گیا اور وہاں کی صفائی، خوشبو اور ترتیب دیکھ کر بہت متاثر ہوا۔ اُس نے لوگوں سے پوچھا کہ یہ کام کون کرتا ہے؟ سب نے احمد کا نام لیا۔

تاجر نے احمد کو بلایا اور اُس سے بات کی۔ اُس کی سادگی، دیانتداری اور نیت سے خوش ہو کر تاجر نے اُسے اپنے کاروبار میں کام کی پیشکش کی، اور شہر لے گیا۔ احمد نے دل لگا کر کام کیا اور چند سالوں میں خود ایک کامیاب تاجر بن گیا۔ اُس نے اپنے گاؤں میں ایک مدرسہ بھی بنوایا۔

سبق: اگر نیت صاف ہو اور کام خلوص سے کیا جائے تو اللہ ضرور کامیابی عطا کرتا ہے، چاہے لوگ کچھ بھی کہیں


 یہ بلاگ اردو میں پڑھیں

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top